بحث وتحقیق

تفصیلات

اتحادِ عالمی 1947 عیسوی کی طرح غزہ کی تباہی اور اس کے لوگوں کی جلاوطنی کو روکنے کے لیے تمام امن پسند قوتوں سے ایک بین الاقوامی عرب اسلامی انسانی اتحاد کی تشکیل کا مطالبہ کرتا ہے۔

اتحادِ عالمی 1947 عیسوی کی طرح غزہ کی تباہی اور اس کے لوگوں کی جلاوطنی کو روکنے کے لیے تمام امن پسند قوتوں سے ایک بین الاقوامی عرب اسلامی انسانی اتحاد کی تشکیل کا مطالبہ کرتا ہے۔

 

 

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز نے 1947 عیسوی کے انداز میں غزہ کی تباہی اور اس کے لوگوں کی جلاوطنی کو روکنے کے لیے ایک بین الاقوامی عرب-اسلامی انسانی اتحاد کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

 

اس اتحاد کی تشکیل  امریکی-مغربی-اسرائیلی اتحاد کے تناظر میں ضروری ہے، امریکی اسرائیلی اتحاد الہی قوانین اور بین الاقوامی کنونشنوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قابض اسرائیل کو کو اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے۔

 

بیان کا متن:

 

مسلم اسکالرز کی بین الاقوامی یونین غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر بڑی تشویش کے ساتھ نظر رکھے ہوئی ہے اور امریکی مغربی اتحاد جس کی قیادت امریکہ کررہا ہے اور جس کی پیروی  وہ لوگ کر رہے ہیں جو خوف کے شکار ہیں، یا پیسے کے حصول کے لیے، یا اس طرح کے دیگر کاموں اور دیگر مفادات کے تحت کررہے ہیں . اس کی قیادت امریکہ اپنے پوری قوت کے ساتھ  کر رہا ہے ۔ اور اس کے لیے اپنی تمام تر صلاحیت حتیٰ کہ بحری بیڑے ، طیاروں، سفارت کاری اور میڈیا کی طاقت بروئے کار لاررہا ہے ... درحقیقت، اس کے سیکرٹری آف اسٹیٹ (بلنکن) نے دو بار جنگی کونسل میں حصہ لیا - دستاویزی رپورٹس کے مطابق - اور اپنے دورے کے دوران، اس نے کہا: "وہ اسرائیل صرف اس لیے نہیں آیا کہ وہ ریاستہائے متحدہ کا سیکرٹری آف اسٹیٹ تھا بلکہ ایک یہودی کی حیثیت آیا ہے سے جس کے دادا قتل سے بچ گئے تھے۔

 

مغرب اور اس کے عسکری ادارے (نیٹو) نے قابلِ فخر غزہ کو کو ختم کرنے، حماس اور باقی بہادر مزاحمتی دھڑوں کو ختم کرنے اور غزہ کے باشندوں کو اسی طرح بے گھر کرنے کے لیے قابض ریاست کے ساتھ ایک نئے اتحاد پر اتفاق کیا. جس طرح 1947ء میں اور اس سے پہلے فلسطینیوں کی نقل مکانی کی گئی تھی۔ .

 

لہٰذا، اسرائیل بین الاقوامی اصولوں کو مدنظر رکھے بغیر حملہ کرتا ہے، اور غزہ کے لوگوں کو مارتا اور ختم کر دیتا ہے۔میں نہیں سمجھتا کہ ہمیں اس وحشیانہ جنگ اور نسل کشی کے ثبوت کی ضرورت ہے، اور ایسے جرائم جو انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔ اس کے لیے کسی شہادت کی ضرورت ہے "

 

اس اتحاد کے سامنے - جو متکبر ظالموں کا اتحاد ہے -

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز پہلے اپنی اسلامی قوم کے رہنماؤں سے اور پھر باقی ممالک سے جو ہمارے مقصد کے ساتھ کھڑے تھے، سے مطالبہ کرتی ہے کہ: "ایک بین الاقوامی عرب-اسلامی انسانی اتحاد" قائم کیا جائے جیسا کہ قریش نے  زمانہ جاہلیت میں ناانصافی کو روکنے کے لیے اور زمانہ جاہلیت میں مظلوموں کو متکبروں سے بچانا۔

نے کے لئے حلف الفضول نام سے ایک معاہدہ کیا تھا. 

یونین کا خیال ہے کہ عرب اور اسلامی ممالک کو اس اتحاد کو اپنانا چاہیے، اور دنیا کے معاون ممالک، خاص طور پر - روس، چین، جنوبی امریکہ کے ممالک اور افریقہ - بلکہ کچھ یورپی ممالک اور انسانی حقوق کے اداروں سے بھی مطالبہ کرنا چاہیے جو ہمارے حقوق کے حامی موقف رکھتے ہیں، لازم ہے کہ سب مل کر امریکی-مغربی اتحاد کے خلاف کھڑے ہوں ، مغربی اتحاد جو ، قابض اسرائیل کی صرف حمایت ہی نہیں کرتا بلکہ ، امریکہ جنگ کا انتظام کر رہا ہے، فنانسنگ کر رہا ہے، اور بہت کچھ کررہا ہے ۔

 

یہ اتحاد وقت کا فریضہ ہے اور ظالم و جابر اتحاد کے مقابلے میں ایک انسانی فریضہ ہے۔

 

اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہر اس شخص کے ساتھ تعاون کرنے کا حکم دیا ہے جو نیکی، عدل، ظلم و زیادتی کی روک تھام اور تقویٰ میں تعاون کرتا ہے اور اس نے ہمیں کسی کے ساتھ تعاون کرنے سے منع کیا ہے۔

 

- مسلم ہو یا دوسرے - ظلم و جبر، گناہ اور جارحیت کے خلاف بہرحال اللہ نے کھڑے ہونے کا حکم دیا ہے ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلا تَعَاوَنُوا عَلَى الإثْمِ وَالْعُدْوَانِ..}

{اور نیکی اور پرہیزگاری میں تعاون کرو، لیکن گناہ اور زیادتی میں تعاون نہ کرو..} سورۃ المائدۃ: 2۔

 

آخر میں، ہمیں خداتعالیٰ کے قوانین، تاریخ کے قوانین اور ظالموں کا فیصلہ کرنے والے قوانین پر بھروسہ ہے - کہ ناانصافی اور ظلم کو شکست ہوئی،زبردستی کا قبض عارضی شییء ہے، اور ظلم جبر کا خاتمہ ہوکر رہتا ہے - اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: [أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ * إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ * الَّتِي لَمْ يُخْلَقْ مِثْلُهَا فِي الْبِلَادِ * وَثَمُودَ الَّذِينَ جَابُوا الصَّخْرَ بِالْوَادِ * وَفِرْعَوْنَ ذِي الْأَوْتَادِ * الَّذِينَ طَغَوْا فِي الْبِلَادِ * فَأَكْثَرُوا فِيهَا الْفَسَادَ * فَصَبَّ عَلَيْهِمْ رَبُّكَ سَوْطَ عَذَابٍ * إِنَّ رَبَّكَ لَبِالْمِرْصَادِ][تم نے دیکھا نہیں کہ تمہارے ربّ نے کیا برتاوٴ کیا قوم عاد کے ساتھ. جن کے مانند کوئی قوم دنیا کے ملکوں میں پیدا نہیں کی گئی تھی. اور ثمود کے ساتھ جنہوں نے وادی میں چٹانیں تراشی تھیں؟  اور میخوں والے فرعون کے ساتھ یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے دنیا کے ملکوں میں بڑی سرکشی کی تھی اور ان میں بہت فساد پھیلایا تھا. آخرکار تمہارے رب نے ان پر عذاب کا کوڑا برسا دیا.حقیقت یہ ہے کہ تمہارا ربّ گھات لگائے ہوئے ہے۔  [الفجر: 6-14] بیشک اللہ تعالیٰ نے سچ فرمایا. 

 

 

 

منگل: 2 ربیع الآخر 1445ھ

مطابق: 14 اکتوبر 2023ء

 

 

 

            ڈاکٹر علی قرہ داغی    (سکریٹری جنرل)                                                                        ڈاکٹر۔ سالم سقاف الجفری (صدر)

 


: ٹیگز



السابق
فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے: انڈیا کے علماء و ملی قائدین کا مسئلہ فلسطین پر مشترکہ بیان

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں