بحث وتحقیق

تفصیلات

"غزہ پر صیہونی جارحیت"کے زیر عنوان اتحادِ عالمی برائے مسلم سکالرز کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ

"غزہ پر صیہونی جارحیت"کے زیر عنوان اتحادِ عالمی برائے مسلم سکالرز کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے ہنگامی اجلاس کا  اعلامیہ 

 

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کے بورڈ آف ٹرسٹیز نے کونسل کے ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ  3 ربیع الثانی 1445ھ بمطابق 18/  اکتوبر 2023 دوحہ میں یونین کے صدر دفتر میں منعقدہ اپنے پانچویں اجلاس میں جاری کیا۔ 

کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں "قابلِ فخر غزہ کے خلاف صہیونی جارحیت" پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں 9 اراکین ذاتی طور پر اور زوم ٹیکنالوجی کے ذریعے 21 اراکین نے شرکت کی۔

 

 مکمل بیان درج ذیل ہے:

 

الحمدللہ، والصلاۃ والسلام علی سیدنا محمد رسول اللہ وعلی آلہ وصحبہ ومن والاہ. اما بعد! 

 

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کے بورڈ آف ٹرسٹیز کا ہنگامی اجلاس دوحہ میں اس کے پانچویں اجلاس کے موقع پر  3 ربیع الثانی 1445ھ بمطابق 18 اکتوبر 2023ء بروز بدھ منعقد ہوا۔ جس کی سربراہی یونین کے صدر محترم ڈاکٹر حبیب سالم سقاف الجفری نے کی اور ان کے نائبین، محترم سیکرٹری جنرل، ان کے معاونین اور اس کے اراکین کی موجودگی میں کونسل نے غزہ پر صیہونی جارحیت کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا۔ ، اور غور و خوض کے بعد، کونسل مندرجہ ذیل نتیجہ تک پہنچی:

 

1-     یونین سمجھتی ہے کہ غاصب صہیونی ادارے کی طرف سے الاہلی بیپٹسمیٹ ہسپتال پر بمباری ایک جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف سنگین عمل ہے  عالمی برادری کو اس کے مرتکب افراد کو بین الاقوامی قانون کے مطابق سزا دینی چاہیے۔ 

 

2-     یونین اس بات کی توثیق کرتی ہے کہ صہیونی قابض طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا (اس کی تمام شکلوں کے ساتھ) شرعی نقطہ نظر سے  سے حرام ہے، اور اعلیٰ مقصد اور قوم کے ساتھ غداری ہے، اور جوممالک صہیونیوں کے ساتھ قبل سے تعلق رکھتے ہیں ان اسلامی ممالک کو اسرائیل سے اپنے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو منقطع کرنا چاہیے۔

 

3-      یونین اسرائیل کے معاشی، سیاسی اور سماجی طور پر جامع بائیکاٹ کی ضرورت کی اپیل کرتی ہے اور ہر قسم کی ان تجارتی کمپنیوں کا بائیکاٹ کرتی ہے، جنہوں نے فلسطین کے خلاف جارحیت میں قابض اسرائیل کی حمایت اور مالی یا اخلاقی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ 

 

4-     یونین قابض فوج میں بھرتی ہونے یا اس کے ساتھ جنگ ​​میں شرکت کی ممانعت کی توثیق کرتی ہے اور ساتھ ہی اس جنگ میں حصہ لینے والے ممالک کی فوجوں میں بھرتی مسلمانوں کی شرکت کی ممانعت کی توثیق کرتی ہے۔

 

5-     یونین فلسطین میں جہاد کی حمایت کی ضرورت پر زور دیتی ہے، اور الفاظ، تقاریر اور بیانات سے آگے بڑھ کر ایسے اقدامات پر زور دیتی ہے جو کہ ہمارے دور کی فطرت کے مطابق صرف حکومتیں کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جیسے کہ حسبِ ضرورت اور حسب حال فوجی، اقتصادی اور سیاسی اقدامات کرنا ، اور اس کے لیے تمام ممکن وسائل کو بروئے کار لانا ، اور  قابضین کے خلاف مزاحمت کرنا ایک شرعی فریضہ اور قومی ضرورت ہے۔

 

6-     یونین فلسطین کے ساتھ سرحدیں رکھنے والے ممالک سے عملی طور پر فلسطین میں اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کرتی ہے، اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فلسطین میں ہمارے لوگوں کی مدد کے لیے سرحدیں کھول دیں۔

 

7-     مسلم اسکالرز کی بین الاقوامی یونین ان حکومتوں کو سلام پیش کرتی ہے جو فلسطینی عوام کی حالت زار میں ان کے ساتھ کھڑی ہیں اور قابض اسرائیل کے جرائم کی مذمت کرتی ہیں اور ساتھ ہی ان ممالک کو بھی سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے عام شہریوں کے خلاف ہونے والے جرائم کے خاتمے کا سرکاری طور پر مطالبہ کیا تھا۔

 

8-     یونین بین الاقوامی انسانی حقوق  کی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ غزہ پر زمینی اور سمندری قافلے بھیج کر محاصرہ توڑنے کا مطالبہ کریں۔

 

9-     یونین فلسطین میں اپنے لوگوں کی حمایت کے لیے پوری اسلامی دنیا اور اس کے باہر ہر ممکن پرامن مظاہروں اور دھرنوں کو جاری رکھنے کا مطالبہ کرتی ہے ۔ 

 

10-  یونین مسلم ممالک کے حکمرانوں اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ان حکومتوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں جنہوں نے شہریوں کے خلاف اس صریح جارحیت میں حصہ لیا، بین الاقوامی عدالت انصاف میں اس معاملہ کو پیش کیا جائے ۔

 

11-  یونین افراد اور انسانی حقوق کے اداروں اور تمام قانونی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ان حکومتوں کے خلاف مقدمہ دائر  کریں جنہوں نے شہریوں کے خلاف اس صریح جارحیت میں حصہ لیا، ہر ایک اپنے ملک کی مجاز عدالتوں کے سامنے اس مقدمہ کو لے جائیں ، اس امید پر کہ ان ممالک کی عدلیہ انسانی حقوق کے تحفظ

 میں اپنا تفویض کردہ کردار ادا کرے گی۔ آئین اور قانون کے ذریعے انتظامی حکومتوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہونے کی ضمانت دی گئی ہے، ہم ان ممالک کے مسلمانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے پیسے اور قانونی مہارت سے ان مسائل میں حصہ لیں ۔

 

12-  یونین اس بات کی توثیق کرتی ہے   کہ اسلام قیدیوں کے احترام کا تقاضا کرتا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے فرمان میں ہے (اور وہ ضرورت مندوں، یتیموں اور قیدیوں کو اس کی محبت سے کھانا کھلاتے ہیں) (الانسان: 8) اور اسی لیے مزاحمت کاروں نے اس شرعی حکم پر عمل کیا، جیسا کہ یہ میڈیا میں یہ بات شائع بھی ہوئی. لیکن قابض  اسرائیل فلسطین میں کسی بھی چیز کو جرم نہیں سمجھتا ، نہ انسان کو، نہ بچوں کو، نہ عورتوں کو    ، نہ ہسپتالوں کو، نہ عبادت گاہوں کو، جیسا کہ ہم نے   موجودہ نسل پرستانہ حملے میں دیکھا ہے۔

 

13-  یونین ملت اسلامیہ سے دعاؤں اور قنوت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہونے اور فلسطینی بھائیوں کے لیے دعائیں کرنے اور جمعہ کے خطبوں کو مسئلہ فلسطین کے وقف کرنے اور دنیا بھر کی تمام مساجد میں نماز جمعہ کے بعد شہداء کے لیے غائبانہ نمازوں جنازہ کے انعقاد کا مطالبہ کرتی ہے۔

 

 

 

یہ اللہ کی طرف سے ہے جو کامیابی عطا کرنے والا ہے، اور تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جو رب العالمین ہے۔

 

انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز

 

دوحہ : بروز بدھ 3 ربیع الثانی 1445ھ بمطابق 18 اکتوبر 2023ء

 


: ٹیگز



السابق
آج کے نازی. آج کا ہٹلر کون؟

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں