بحث وتحقیق

تفصیلات

فلسطینی قوم کے "شہداء اور مزاحمت کار" پوری امت کو ثابت قدمی اور اللہ کی طرف سے فتح پر یقین کا درس دے رہے ہیں (طوفان اقصیٰ )

فلسطینی قوم کے "شہداء اور مزاحمت کار"  پوری امت کو ثابت قدمی اور اللہ کی طرف سے فتح پر یقین کا درس دے رہے ہیں (طوفان اقصیٰ )

 

شیخ ڈاکٹر علی قرہ داغی نے کہا کہ ان مبارک ایام میں ہم نے جو بہادری دیکھی اس کی بدولت اللہ کی طرف سے فتح پر ایمان یقین میں اضافہ ہوا ہے اور اس عظیم فتح پر سب کی خوشی کے باوجود صہیونی دشمن کا ردعمل تباہ کن ہے ۔  صیہونی دشمنوں نے عام شہریوں، بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو ہلاک کیا اور غزہ کے پورے انفراسٹرکچر کو تباہ کر دیا ۔

شیخ علی قرہ داغی نے ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں - موجودہ واقعات پر تبصرہ کرتے ہوئے اور فلسطینی عوام کی حمایت اور وکالت کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین، بچے اور بوڑھے شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ حکمران ہوں، شہزادے ہوں، صدر ہوں، علماء ہوں یا عوام - فلسطینی عوام کی سیاسی، لاجسٹک اور عسکری طور پر مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے اہل خیر حضرات سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں اوراپنے فلسطینی بھائیوں کی ہر ممکن مدد کریں، حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام کا یہی اسوہ ہے ،  کہ وہ دوسروں کو اپنے اوپر ترجیح دیا کرتے تھے۔

شیخ علی قرہ داغی نے ملت اسلامیہ سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی عوام کی بالعموم اور غزہ کے جیالوں کی خاص طور پر مدد فرمائیں جو اس وقت اسرائیلی جارحیت کا سامنا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کے لوگوں نے   اسلام اور مسلمانوں کے دفاع کے لیے اپنی عزت و آبرو بلکہ اپنا سب کچھ قربان کر دیا ہے. اس لیے امت مسلمہ کو اپنے ان مظلوم بھائی کی مدد کے لیے مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور غزہ، اور بیت المقدس، مغربی کنارے بلکہ پورے فلسطین میں اپنے بھائیوں کی کی مدد اور تعاون کا شرعی فریضہ ادا کرنا چاہیے ۔ - 

انہوں نے اپنی اپیل اور گذارش کا اختتام اہل حق کی حمایت کے لیے دعا کرتے ہوئے کیا. یہ مجاہدین ہیں جو ہمارے وقار، ہماری عزت اور اسلام اور مسلمانوں کا دفاع کرتے ہیں، اس امید کے ساتھ کہ اللہ تعالیٰ ان کو جزائے خیر دے اور سب کو اس عظیم مقصد کے لیے اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے انجام دینے کی توفیق عطا فرمائے۔ .

غزہ کی پٹی پر مسلسل پانچویں روز اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 1,055 شہیداور 5,184 زخمی ہوئے،  جب فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں  اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1,200 ہو گئی، دوسری طرف، مزاحمت نے اسرائیل کے مختلف علاقوں بالخصوص عسقلان پر میزائل حملے شروع کیے۔

فلسطینی وزارت صحت نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر بمباری کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں میں 60 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں ۔

ماخذ: الاتحاد + نیوز سائٹس

 


: ٹیگز



السابق
اتحادِ عالمی امت مسلمہ سے سے غزہ کا دفاع کرنے اور نسل کشی کی جنگ کو روکنے کا مطالبہ کرتا ہے اورخاص طور پر اس جنگ کو روکنے کے لیے عرب اور اسلامی ممالک سے فوری اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے (بیان)

بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں