بحث وتحقیق

تفصیلات

زمبابوے: عیسائیوں کے خود ساختہ اوتار کی عبادت گاہ پر پولیس کا چھاپہ، 251 بچے برآمد

زمبابوے: عیسائیوں کے خود ساختہ اوتار کی عبادت گاہ پر پولیس کا چھاپہ، 251 بچے برآمد

زمبابوے کی پولیس نے بدھ کے روز بتایا کہ انہوں نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس کا دعویٰ ہے کہ وہ اپسٹالک فرقے کا پیغمر ہے جہاں ایک احاطے میں اس کے عقیدت مند رہ رہے ہیں۔

 

اپسٹالک ایک قدیم مسیحی فرقہ ہے جو شراب اور تمباکو استعمال نہیں کرتے، ٹیلی وژن اور فلمیں نہیں دیکھتے، بال نہیں کاٹتے، سر اور بدن کو ڈھانپ کر رکھتے ہیں اور ان کی سرگرمیاں زیادہ تر عبادت تک محدود ہوتی ہیں۔

 

پولیس نے بتایا ہے کہ حکام کو وہاں غیر اندارج شدہ قبریں ملی ہیں جن میں چھوٹے بچوں کی قبریں بھی تھیں اور اس کے علاوہ وہاں 250 سے زیادہ بچوں سے کم معاوضے پر مزوری کروائی جا رہی تھی۔

 

پولیس کے ترجمان پال نیاتھی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 56 سالہ اسماعیل چوکورونگروا ایک فرقے کا خود ساختہ پیغمبر ہے جس کے ارکان کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے، جو دارالحکومت ہرارے کے شمال مغرب میں 34 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک زرعی فارم میں رہتے ہیں۔ اس فارم میں بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی مقیم ہیں۔

 

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بچے فرقے کے قائدین کے مفاد کے لیے مختلف نوعیت کے کام کرتے ہیں۔ وہاں موجود 251 بچوں میں سے 246 بچوں کے پیدائش کے سرٹیفیکٹ نہیں تھے۔

 

پولیس کے ترجمان نیاتھی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اسکول جانے کی عمر والے یہ بچے باضابطہ تعلیم کے کسی اسکول میں کبھی نہیں گئے اور سستے مزدوروں کے طور پر ان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ اور زندگی کی مہارتیں سکھانے کے نام پر ان سے محنت مشقت کرائی جاتی ہے۔

پولیس نے بتایا کہ ان کے قبرستان میں سات چھوٹے بچوں کی قبریں بھی ملی ہیں جن کی موت کی حکام کے پاس رجسٹریشن نہیں کرائی گئی تھی۔

 

پولیس نے چوکورونگروا اور اس کے ساتھیوں کو جمعرات کو عدالت میں پیش کیا۔

 

ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے منگل کو اس عبادت گاہ پر چھاپہ مارا اور چوکورونگروا کو، جو خود کو پیغمبر اسماعیل کہلواتا ہے، ان کے سات ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔ ان پر مجرمانہ سرگرمیوں کی دفعات لگائی گئیں ہیں جن میں بچوں کا استحصال بھی شامل ہے۔

 

ترجمان کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھے گی مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

 

ایک سرکاری اخبار ایچ میٹرو پر، جس کے نمائندے اس چھاپے میں پولیس کے ساتھ تھے، شائع ہونے والی تصویروں میں وردیوں میں ملبوس پولیس کے ساتھ فرقے کی پیروکار خواتین کو تکرار کرتے دکھایا گیا ہے۔خواتین نے سفید لباس پہنا ہوا ہے اور اپنے سروں کو ڈھانپا ہوا ہے۔

 

خواتین نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے بچوں کو واپس کر دے۔ پولیس انہیں بسوں میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئی۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ پولیس بچوں اور ان کے ساتھ کچھ خواتین کو کہاں لے گئی ہے۔

 

اپسٹالک فرقے کے خود ساختہ پیغمبر اسماعل چوکورونگروا اپنے پیروکاروں کے ساتھ۔ 14 مارچ 2024

اپسٹالک فرقے کے خود ساختہ پیغمبر اسماعل چوکورونگروا اپنے پیروکاروں کے ساتھ۔ 14 مارچ 2024

 

اخبار ایچ میٹرو کے مختصر پیغام رسانی کے پلیٹ فارم ایکس پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو فوٹیج میں خواتین کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ ہمارے بچوں کو کیوں لے جا رہے ہیں۔ ہم یہاں مطمئن ہیں۔ ہمیں یہاں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

 

اخبار نے لکھا ہے پولیس چھاپے کے دوران اہل کار مسلح تھے، ان کے پاس آنسو گیس تھی اور وہ تربیت یافتہ کتے بھی اپنے ساتھ لے کر گئے تھے، جب کہ وہاں رہنے والے پیروکاروں کا کہنا تھا کہ یہ ایک مقدس احاطہ ہے۔

 

خود ساختہ پیغمر چوکورونگروا کے ایک نائب نے اخبار کے ساتھ اپنے انٹرویو میں کہا کہ ہمارے عقیدے میں کوئی ذریعہ یا واسطہ نہیں ہے۔ ہم براہ راست خدا کی عبادت کرتے ہیں۔ جو ہمیں یہ بتاتا ہے کہ جنت میں داخل ہونے کا راستہ کیا ہے۔ خدا ہمیں عام اسکولوں میں دی جانے والی تعلیم سے روکتا ہے کیونکہ اسکولوں میں جو کچھ پڑھایا جاتا ہے وہ خدا کی تعلیمات کے منافی ہے۔

 

اپنے انٹرویو میں نائب کا کہنا تھا کہ اگر وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں گے تو وہ بارش نہیں برسائے گا۔ اسی وجہ سے اس علاقے میں خشک سالی ہے۔

 

اپسٹالک فرقہ اپنے روایتی عقائد کو مروجہ روزمرہ زندگی میں شامل کرتے ہیں۔ افریقہ کے جنوبی حصے میں واقع اس انتہائی مذہبی ملک میں اپسٹالک فرقہ بہت معروف ہے۔

 

اقوام متحدہ کے ایک ادارے یونیسیف کے اندازے کے مطابق زمبابوے کی ڈیڑھ کروڑ آبادی میں اپسٹالک فرقے کے پیروکاروں کی. 

تعداد تقریباً 25 لاکھ ہے۔ اس فرقے کے پیروکار بچوں کو سرکاری اسکولوں میں نہ بھیجنے کی تلقین کرنے کے ساتھ ساتھ جدید ادویات استعمال کرنے اور اسپتالوں میں جانے سے بھی گریز کرتے ہیں اور اس کی بجائے بیماریوں کا علاج روحانی طریقے سے دعاؤں، مقدس پانی اور اس مقام سے لائے گئے پتھروں سے کرتے ہیں، جہاں ان کے خیال میں حضرت عیسیٰ کی تدفین کی گئی تھی۔

 

تاہم اب سرکاری اور غیر سرکاری تنظمیموں کی جانب سے چلائی جانے والی بھرپور مہمات کے نتیجے میں اپسٹالک فرقے کے کچھ لوگ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں بھیجنے اور مریضوں کو ڈاکٹروں کو دکھانے اور اسپتالوں میں لے جانے لگے ہیں۔

 


: ٹیگز



بحث وتحقیق

تازه ترين ٹویٹس

تازہ ترین پوسٹس

اتحاد کی شاخیں